خوشی کیا ہے؟ اسے کیسے حاصل کریں /What is Happiness? How to achieve it

 


#خوشی


خوشی کیا ہے؟


عام طور پر خوشی(Happiness) لزت، مزہ(Pleasure) کو ایک ہی معنی میں استعمال کیا جاتا ہے. ان الفاظ کا باریک بینی(Keenly) سے جائزہ لیا جائے تو احساس ہوتا ہے کہ لزت یا مزہ وہ کام ہے جس کے کرنے میں ہمارے حواسِ خمسہ (Senses) شامل ہوں. جیسے اپنا من پسند (favourite) کھانا، خوشبو، وغيرہ

جبکہ خوشی ذہنی سکون (Mental peace) کا دوسرا نام ہے. یعنی قلب مطمئنہ (self satisfaction). اگر آپ کا دل اور دماغ مطمئن ہیں تو آپ اصل خوشی محسوس کر سکتے ہیں. خوشی انسان کے چہرے سے نظر آتی ہے. اگر آپ خوش ہیں تو آپ کو دوسرے لوگوں کو زبان سے نہیں بتانا پڑے گا کہ میں خوش ہوں. آپ سر تا پاؤں یعنی (non-verbally) اپنی باڈی لینگویج(body language) سے اس کا اظہار کرتے نظر آئیں گے.


اب سوال یہ ہے کہ خوشی ملے گی کیسے؟

یاد رکھیے خوشی لینے سے زیادہ دینے کا نام ہے. دنیا میں جتنی بھی قابلِ قدر چیزیں ہیں وہ انمول (Priceless) ہیں آپ انھیں پیسوں سے حاصل نہیں کر سکتے. ان میں سے ایک خوشی ہے. آپ دوسروں کو عزت(Respect) دیں، محبت دیں. ان کے لیے چھوٹی موٹی آسانیاں پیدا کرنے کو اپنی عادت بنا لیں تو آپ کوخوشی حاصل کرنے کے لیے کہیں دور نہیں جانا پڑے گا.


خوشی کے لیے ایک راستہ شکر (Gratitude) بھی ہے. آپ شکر ادا کرنا شروع کر دیں آپ کو خوشی ملنا شروع ہو جائے گی. جو ہے اس کے لیے شکر کریں تو جو نہیں ہے وہ بھی عنقریب

(as soon as possible) 

مل جائے گا. جب تک بندہ اپنے حال پر مطمئن

(Satisfy) 

نہیں ہو گا، شکر نہیں کرے گا وہ کبھی" دینے" کا حوصلہ نہیں کر سکے گا. خواہ اس کے پاس کتنا کچھ ہی کیوں نہ ہو. اور جب تک ہم دینا نہیں سیکھتے، ہم اصل خوشی کا زائقہ نہیں چکھ سکتے.


نبی کریم ﷺ کے زمانے میں لوگ سخاوت کرتے تھے. ان کے دل اطمینان کی دولت سے مالا مال تھے. خیموں میں رہنے کے باوجود، وہ دینے کا حوصلہ رکھتے تھے. وجہ صرف یہ ہے کہ وہ اصل خوشی سے واقف تھے. آج ہمارے گھر بھرے پڑے ہیں، فریج میں کم از کم ایک ہفتے کا کھانا موجود ہے لیکن ہم دینے کی لذت سے ناواقف ہیں. ہماری زبان پر ہر وقت ہر کسی کے لیے گلے شکوے موجود ہیں تو ہم مطمئن کیسے ہو سکتے ہیں؟ ہم شکر گزاری کیسے اختیار کر سکتے ہیں؟ ہم خوش کیسے دکھائی دے سکتے ہیں؟


ان سب کا آسان حل یہی ہے کہ سب سے پہلے جو آپ کے پاس موجود ہے اس پر شکر گزار رہنا سیکھیے. دماغ کو ،دل کو احساس دلائیے کہ آپ بیچارے نہیں ہیں.  

ﷲﷻ نے آپ کو بہت کچھ عطا کیا ہے. یعنی

Train your brain


دل سے، زبان سے، عمل سے شکر گزار ہونا سیکھیے. دماغ میں منفی سوچ آ بھی جائے تو زبان سے اس کا اظہار مت کیجیے. کمزور دماغ کی نشانی یہ ہے کہ وہ آپ کو عطا کر دہ رحمتوں، آسانیوں کا احساس نہیں دلا پاتا. اپنے دل کو شکر سے بھریں گے تو نظر آۓ گا کہ آپ اپنے آس پاس والوں کو کیا دے سکتے ہیں... جب اپنا ہی پیالہ خالی نظر آۓ گا تو کسی کو دینے کی سوچ بھی نہیں آۓ گی اور رستہ بھی نظر نہیں آۓ گا.


اسلام سکھاتا ہے کہ دینے والا ہاتھ لینے والے سے بہتر ہے. اس لیے سب سے پہلے خود کو دیں. خود کو زہنی سکون،آرام ،شکر گزار دل، شکر گزار زبان بنانے پہ محنت کریں بعد میں دوسروں پر نظر کیجیے گا. پہلے خوشی کا اصل مزہ خود چکھیں پھر یہ راز دوسروں کو بھی بتائیے گا.


ﷲﷻ سب کی زندگی میں خوشیاں عطا فرمائے اور ان خوشیوں کو محسوس کرنے کی بھی توفیق عطا فرمائے، آمین سلامت رہیں خوش رہیں. دعاؤں میں یاد رکھیے گا،آمین


سر سلمان آصف صدیقی کے لیکچرز سے بنیادی نقاط لیے گۓ ہیں. 

بچوں کی تربیت کیسے کریں؟ جاننے کے لیے پڑھیں


(Importance of Self Reflection)سیلف ریفلیکشن کی اہمیت

#خوشی #رمشاءبٹ #رمشاء #اردورائٹر #اردولکھاری #اردو #خواتین #خواتین_سپیشل #کنٹینٹ_رائٹر #اسلامی_تعلیمات #happiness #pleasure #selfrealisation #selflearning #knowledge #motivation #catharsis #urduwords #urducontent  #urduwriter#urduwords

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اپنی سکل / ہنر (skill) کیسے تلاش کریں(How to find your skill)

رب کے دوست بننے کا موقع - Labours day special

Growth and Development (Early Learning & Development Standards)